Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں سے مانوس ہو چکے ہیں نہیں خبر کچھ بہار کیا ہے

الطاف مشہدی

خزاں سے مانوس ہو چکے ہیں نہیں خبر کچھ بہار کیا ہے

الطاف مشہدی

MORE BYالطاف مشہدی

    خزاں سے مانوس ہو چکے ہیں نہیں خبر کچھ بہار کیا ہے

    تڑپ کی لذت ہے جن کو حاصل نظر میں ان کی قرار کیا ہے

    بچے گا کب تک غریب انساں حوادث گردش زماں سے

    ہوا کے جھونکوں میں جل سکے گا چراغ یہ اعتبار کیا ہے

    قریب ہو کر بھی دور ہیں جیسے ایک دریا کے دو کنارے

    یوں ہی گلستاں میں رہ کے بھی ہم نہیں ہیں واقف بہار کیا ہے

    چمن کے ہو کر جو جی رہے ہیں خزاں ہے رشک بہار ان کی

    پرستش گلستاں ہی ٹھہری تو فرق غنچہ و خار کیا ہے

    نشاط وصل و شراب دیدار پر جو کم ظرف مطمئن ہیں

    انہیں کوئی کس طرح بتائے تعیش انتظار کیا ہے

    خدا را الطافؔ مجھ سے احباب میری تنہائیاں نہ چھینیں

    غموں کے ہوتے ہوئے کسی کو ضرورت غم گسار کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے