Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں سے سینہ بھرا ہو لیکن تم اپنا چہرہ گلاب رکھنا

صابر وسیم

خزاں سے سینہ بھرا ہو لیکن تم اپنا چہرہ گلاب رکھنا

صابر وسیم

MORE BYصابر وسیم

    خزاں سے سینہ بھرا ہو لیکن تم اپنا چہرہ گلاب رکھنا

    تمام تعبیر اس کو دینا اور اپنے حصے میں خواب رکھنا

    ہر اک زمیں سے ہر آسماں سے ہر اک زماں سے گزرتے رہنا

    کہیں پہ تارے بکھیر دینا کہیں کوئی ماہتاب رکھنا

    جو بے گھری کے دکھوں سے تم بھی اداس ہو جاؤ ہار جاؤ

    تو آنسوؤں سے مکاں بنانا اور اس کے اوپر سحاب رکھنا

    جو ان کہے ہیں جو ان سنے ہیں وہ سارے منظر بھی دیکھ لو گے

    بس اپنی آنکھوں کی چپ میں روشن محبتوں کے عذاب رکھنا

    مہیب راتوں کے جنگلوں میں ابد کے جیسا سکوت ہو جب

    لہو کا اپنے دیا جلانا اور اپنا چہرہ کتاب رکھنا

    تم اپنے اندر کی ہجرتوں سے نڈھال ہو کر جو لوٹنا تو

    نہ خود سے کوئی سوال کرنا نہ پاس اپنے جواب رکھنا

    یہ زندگی تو سفر ہے صابرؔ سفر میں جب بھی کسی سے ملنا

    تمام صدمے بھلاتے رہنا محال ہوگا حساب رکھنا

    مأخذ :
    • کتاب : meyaar (Pg. 368)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے