کھو دینے کا دل بھرنے کا تھک جانے کا خوف
کھو دینے کا دل بھرنے کا تھک جانے کا خوف
ایک ترے ہونے سے چکھا کیسا کیسا خوف
تم تھے لیکن دو حصوں میں بٹے ہوئے تھے تم
آنکھ کھلی تو بستر کی ہر سلوٹ میں تھا خوف
ہم دونوں کے سامنے بہتا وقت آئینہ تھا
مجھ کو اس نے خواب دکھائے تجھے دکھایا خوف
اس رستے پر مجھ سے پہلے کوئی نہیں آیا
ایک انوکھی سرشاری ہے اک انجانا خوف
اسی لیے میں سنبھل سنبھل کر قدم اٹھاتی ہوں
اتنی بلندی سے رہتا ہے گر جانے کا خوف
ان لوگوں کو کیا لگتا ہے ڈر جاؤں گی میں
یہ خود مجھ سے ڈرے ہوئے ہیں ان سے کیسا خوف
وقت کی آندھی لے اڑتی ہے کیسے کیسے لوگ
سوچ کے دل کو خوف آتا ہے اچھا خاصا خوف
اب کھڑکی پر جمی ہوئی ہر آنکھ سے جھانکتا ہے
اس بارش میں آخری پتا جھڑ جانے کا خوف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.