Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھو دینے کا دل بھرنے کا تھک جانے کا خوف

فریحہ نقوی

کھو دینے کا دل بھرنے کا تھک جانے کا خوف

فریحہ نقوی

MORE BYفریحہ نقوی

    کھو دینے کا دل بھرنے کا تھک جانے کا خوف

    ایک ترے ہونے سے چکھا کیسا کیسا خوف

    تم تھے لیکن دو حصوں میں بٹے ہوئے تھے تم

    آنکھ کھلی تو بستر کی ہر سلوٹ میں تھا خوف

    ہم دونوں کے سامنے بہتا وقت آئینہ تھا

    مجھ کو اس نے خواب دکھائے تجھے دکھایا خوف

    اس رستے پر مجھ سے پہلے کوئی نہیں آیا

    ایک انوکھی سرشاری ہے اک انجانا خوف

    اسی لیے میں سنبھل سنبھل کر قدم اٹھاتی ہوں

    اتنی بلندی سے رہتا ہے گر جانے کا خوف

    ان لوگوں کو کیا لگتا ہے ڈر جاؤں گی میں

    یہ خود مجھ سے ڈرے ہوئے ہیں ان سے کیسا خوف

    وقت کی آندھی لے اڑتی ہے کیسے کیسے لوگ

    سوچ کے دل کو خوف آتا ہے اچھا خاصا خوف

    اب کھڑکی پر جمی ہوئی ہر آنکھ سے جھانکتا ہے

    اس بارش میں آخری پتا جھڑ جانے کا خوف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے