کھو دیا ہے ایک ایسا آدمی
کھو دیا ہے ایک ایسا آدمی
سب جسے کہتے تھے اچھا آدمی
اپنے ہاتھوں سے گنوا کر دوستو
ڈھونڈنے نکلے ہیں اپنا آدمی
جھڑ گئے پتے پرندے اڑ گئے
جس شجر پر میں نے لکھا آدمی
ایک ہی فتنہ اٹھائے گا میاں
آخری کیا اور پہلا آدمی
مسکراہٹ نے تری دھوکہ دیا
اور ہمارے دل سے اترا آدمی
آ گیا ہے جو مری دہلیز پر
لگ رہا ہے دیکھا دیکھا آدمی
وہ غموں کے واسطے تریاک تھا
سب جسے کہتے تھے کڑوا آدمی
بین کرتی پھر رہی ہے زندگی
آدمی کا ہے سہارا آدمی
کیا عدیمؔ افتاد سر پر آ پڑی
گھر سے خالی ہاتھ نکلا آدمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.