Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھو دیا میں نے ضرورت کے سفر سے کیا کیا

نوشاد اشہر

کھو دیا میں نے ضرورت کے سفر سے کیا کیا

نوشاد اشہر

MORE BYنوشاد اشہر

    کھو دیا میں نے ضرورت کے سفر سے کیا کیا

    اب کہوں کس سے گیا ہے مرے گھر سے کیا کیا

    ایک ہم ہی ہیں تہی دست یہاں سے لوٹے

    ورنہ پایا ہے سبھی نے ترے در سے کیا کیا

    ظالمو ہم ہی نہیں تم بھی یہیں دیکھو گے

    لے کے لوٹے گی دعا باب اثر سے کیا کیا

    تم تو مصروف رہے آگ ہی بھڑکانے میں

    جل گیا سینے میں اس سوز جگر سے کیا کیا

    پھینک کر سنگ رہے تم تو سلامت لیکن

    آئنے ٹوٹے ہیں اک جھوٹی خبر سے کیا کیا

    کاٹنے والے تجھے اس کی خبر بھی کچھ ہے

    واسطے میرے تھے اس شاخ شجر سے کیا کیا

    فتح کی آس یقیں عزم ہنر جینے کا

    دفن سینے میں ہوئے ہار کے ڈر سے کیا کیا

    تذکرہ جب بھی ہوا تیر نظر کا اس کی

    زخم ہنستے ہوئے گزرے ہیں نظر سے کیا کیا

    لے گیا کاٹ کے یہ وقت اسی کو اشہرؔ

    معجزے ہونے تھے جس دست ہنر سے کیا کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے