کھو گئے حرف و معانی میرے
کھو گئے حرف و معانی میرے
کیا کیا دشمن جانی میرے
میں نے دریا سے روانی چاہی
خواب سارے ہوئے پانی میرے
سارے منظر ہیں نظر میں اب تک
دکھ سبھی کے ہوئے یعنی میرے
مجھ سے ناراض نہ ہونا صاحب
تم ہی غم خوار ہو ثانی میرے
ریت کا ڈھیر ہے بنیاد مری
تو نے یہ کیا کیا بانی میرے
بھیڑ میں جانے کہاں چھوٹ گئے
مونس عہد جوانی میرے
عکس مبہم ہوئے آئینے میں
سارے کردار تھے فانی میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.