کھو گیا بھیڑ میں اعصاب پہ چھانے والا
کھو گیا بھیڑ میں اعصاب پہ چھانے والا
جانے کب لوٹ کے آئے گا وہ جانے والا
اپنے احساس کی آتش سے پگھل جائے گا
بے گناہوں کے مکانات جلانے والا
اس میں پنہاں ہیں رموز غم ہستی یارو
ساز ہوتے ہوئے خاموش ہے گانے والا
اپنی منزل پہ بہر حال پہنچ جائے گا
ٹھوکریں آج ہر اک گام پہ کھانے والا
ہم نے کچھ اور ہی سمجھا تھا مگر کیا کہیے
اس کا انداز بھی لگتا ہے زمانے والا
اب تو اللہ محافظ ہے ہمارا صابرؔ
راستہ بھول گیا راہ دکھانے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.