Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھو جائیں گے ہم تم بھی ملنے کا یہ پل جیسے

سعید نعمانی مرادآبادی

کھو جائیں گے ہم تم بھی ملنے کا یہ پل جیسے

سعید نعمانی مرادآبادی

MORE BYسعید نعمانی مرادآبادی

    کھو جائیں گے ہم تم بھی ملنے کا یہ پل جیسے

    کھو جاتا ہے ماضی میں بیتا ہوا کل جیسے

    آؤ میری باہوں میں یوں آ کے سمٹ جاؤ

    آغوش میں جمنا کے ہے تاج محل جیسے

    دیوانہ مجھے کہہ کر محفل سے اٹھاتے ہو

    تم کیوں نظر آتے ہو حافظؔ کی غزل جیسے

    فرقت کا تو اک لمحہ صدیوں کو سمیٹے ہے

    اے دوست مسرت کی اک عمر ہے پل جیسے

    آنکھوں کا ہے یہ منظر ہونٹوں کا ہے یہ عالم

    پانی میں کنول جیسے محفل میں غزل جیسے

    حالات سعیدؔ اپنے کچھ ایسے ہی الجھے ہیں

    بکھری ہوئی زلفوں میں پڑ جاتے ہیں بل جیسے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے