Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھو کر اسے سر اپنا پٹکتی رہی ہے روح

شباب للت

کھو کر اسے سر اپنا پٹکتی رہی ہے روح

شباب للت

MORE BYشباب للت

    کھو کر اسے سر اپنا پٹکتی رہی ہے روح

    جنموں صلیب غم پہ لٹکتی رہی ہے روح

    گم گشتہ لذتوں کے تجسس میں عمر بھر

    پرچھائیوں کی سمت لپکتی رہی ہے روح

    ہنستے رہے ہیں لب تری دلجوئی کے لئے

    روتی رہی ہے روح سسکتی رہی ہے روح

    اک عمر مجھ سے جسم کا رشتہ رہا مگر

    اک عمر تجھ سے دور بھٹکتی رہی ہے روح

    چھوڑا نہ قاتلوں نے مرے جسم کا نشاں

    ان کے مگر دلوں میں کھٹکتی رہی ہے روح

    اس کا مزاج تھی کہ مقدر تھی گمرہی

    جنموں بدن کے بن میں بھٹکتی رہی ہے روح

    یادوں کے آئنہ میں کوئی چاند دیکھ کر

    بچے کی طرح اس پہ ہمکتی رہی ہے روح

    اس دروپدی کا چیر ہرن کون کر سکا

    خود کو ہزار پردوں میں ڈھکتی رہی ہے روح

    کیا جانے جا بسا ہے وہ کس چترکوٹ میں

    جس کی برہ میں روتی بلکتی رہی ہے روح

    یادوں کے میکدے سے نکل کر بھی دیر تک

    اس روپ کے نشے میں بہکتی رہی ہے روح

    پھینکا تھا اس نے مجھ پہ تبسم کا ایک پھول

    تب سے شبابؔ اپنی مہکتی رہی ہے روح

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے