کھول رہے ہیں موند رہے ہیں یادوں کے دروازے لوگ
کھول رہے ہیں موند رہے ہیں یادوں کے دروازے لوگ
عزیز بانو داراب وفا
MORE BYعزیز بانو داراب وفا
کھول رہے ہیں موند رہے ہیں یادوں کے دروازے لوگ
اک لمحے میں کھو بیٹھے ہیں صدیوں کے اندازے لوگ
نیند اچٹ جانے سے سب پر جھنجھلاہٹ سی طاری ہے
آنکھیں میچے باندھ رہے ہیں خوابوں کے شیرازے لوگ
شہروں شہروں پھرتے ہیں دیوانوں کا بہروپ بھرے
خود سے چھپ کر خود کو ڈھونڈ رہے ہیں بعضے بعضے لوگ
چلتی پھرتی لاشوں کے ہونٹوں کی ہنسی پر حیرت کیا
مردوں پر رکھا کرتے ہیں پھول ہمیشہ تازے لوگ
- کتاب : Goonj (Pg. 121)
- Author : Aziz Bano Darab Wafa
- مطبع : Educational Book House, Aligarah (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.