کھوٹوں کو بھی کھرا بتانا پڑتا ہے
کھوٹوں کو بھی کھرا بتانا پڑتا ہے
دنیا کا دستور نبھانا پڑتا ہے
اثر وقت کا چہرے پہ دکھلانے کو
آئنے کو آگے آنا پڑتا ہے
اپنی آنکھیں مریں نہ بھوکی اس خاطر
کچھ چہروں کو روز کمانا پڑتا ہے
جسم نگر کے پار جو کچی بستی ہے
اس کے آگے میرا ٹھکانا پڑتا ہے
میں میرا میں نے مجھ سے کہ چنگل سے
خود کو اکثر کھینچ کے لانا پڑتا ہے
اک چہرے کو چھونے کی خاطر فانیؔ
یادوں کا انبار لگانا پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.