کھویا کھویا اداس سا ہوگا
کھویا کھویا اداس سا ہوگا
تم سے وہ شخص جب ملا ہوگا
قرب کا ذکر جب چلا ہوگا
درمیاں کوئی فاصلہ ہوگا
روح سے روح ہو چکی بد ظن
جسم سے جسم کب جدا ہوگا
پھر بلایا ہے اس نے خط لکھ کر
سامنے کوئی مسئلہ ہوگا
ہر حماقت پہ سوچتے تھے ہم
عقل کا اور مرحلہ ہوگا
گھر میں سب لوگ سو رہے ہوں گے
پھول آنگن میں جل چکا ہوگا
کل کی باتیں کرو گے جب لوگو
خوف سا دل میں رونما ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.