Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود اپنا ہاتھ بس تھامے ہوئے میں رہ گیا ہوں

رشید حسرت

خود اپنا ہاتھ بس تھامے ہوئے میں رہ گیا ہوں

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    خود اپنا ہاتھ بس تھامے ہوئے میں رہ گیا ہوں

    صدی کا دکھ ہوں جو آنکھوں سے اپنی بہہ گیا ہوں

    کبھی بھی اور کسی کا حق ہڑپ کرنا نہیں ہے

    یہی بچوں سے اپنے مرتے مرتے کہہ گیا ہوں

    وہاں سے ہے غلاموں کا کوئی جرار لشکر

    مگر اس سمت سے لڑنے کو میں اک شہ گیا ہوں

    یہ سچ ہے اپنے بچوں کے لیے تھا ایک ڈھارس

    چلا آیا ہے وہ طوفان خود پر ڈھ گیا ہوں

    خود اپنے آپ پر تنقید کی ہے آپ میں نے

    کہوں کیا آپ اپنی بات ہنس کر سہہ گیا ہوں

    مزے لے لے کے پڑھتے ہو کھلا خط ہوں میں کوئی

    کیا مشہور اس نے میں یہاں سے تہہ گیا ہوں

    ہتھیلی میں سمویا اس نے اس کو پیاس بھی تھی

    مگر حسرتؔ میں درزوں میں سے پھر بھی بہہ گیا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے