خود اپنے آپ پہ ایسے عطا ہوا ہوں میں
خود اپنے آپ پہ ایسے عطا ہوا ہوں میں
صدی کے سب سے بڑے جرم کی سزا ہوں میں
لہولہان ہے چہرہ وجود چھلنی ہے
صدی جو بیت گئی اس کا آئنہ ہوں میں
عجیب عالم آہ و بکا ہے میرا وجود
تڑپتے چیختے لمحوں کا مرثیہ ہوں میں
عجیب سا مرے سینے میں اک تلاطم ہے
کہ موج موج سمندر بنا ہوا ہوں میں
کبھی تو وقت کی سرحد کے پار اتروں گا
کہ بوند بوند سمندر کو پی رہا ہوں میں
شفیقؔ اب کوئی احساس کیا جھنجھوڑے گا
نگہ سے گرتے ہی پتھر کا ہو گیا ہوں میں
- کتاب : Jazira meri aafiyat ka (Pg. 8)
- Author : Shafiq Abbas
- مطبع : Kitab Daar (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.