خود اپنے ہی ہاتھوں کا لکھا کاٹ رہا ہوں
خود اپنے ہی ہاتھوں کا لکھا کاٹ رہا ہوں
لے دیکھ لے دنیا میں پتا کاٹ رہا ہوں
یہ بات مجھے دیر سے معلوم ہوئی ہے
زنداں ہے یہ دنیا میں سزا کاٹ رہا ہوں
دنیا مرے سجدے کو عبادت نہ سمجھنا
پیشانی پہ قسمت کا لکھا کاٹ رہا ہوں
اب آپ کی مرضی ہے اسے جو بھی سمجھئے
لیکن میں اشارے سے ہوا کاٹ رہا ہوں
تو نے جو سزا دی تھی جوانی کے دنوں میں
میں عمر کی چوکھٹ پہ کھڑا کاٹ رہا ہوں
- کتاب : Shahdaba (Pg. 39)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.