Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود اپنے اجالے سے اوجھل رہا ہے دیا جل رہا ہے

انعام ندیمؔ

خود اپنے اجالے سے اوجھل رہا ہے دیا جل رہا ہے

انعام ندیمؔ

MORE BYانعام ندیمؔ

    خود اپنے اجالے سے اوجھل رہا ہے دیا جل رہا ہے

    نہیں جانتے کس طرح جل رہا ہے دیا جل رہا ہے

    سمندر کی موجوں کو چھو کر ہوائیں پلٹنے لگی ہیں

    ستارہ فلک پر کہیں چل رہا ہے دیا جل رہا ہے

    کوئی فیصلہ تو کرو راستے سے گزرتی ہواؤ

    یہ قصہ بڑی دیر سے ٹل رہا ہے دیا جل رہا ہے

    کہیں دور تک کوئی جگنو نہیں ہے ستارے بجھے ہیں

    چمکتا ہوا چاند بھی ڈھل رہا ہے دیا جل رہا ہے

    کوئی یاد پھر دل میں آ کر بسی ہے مہک سی ہوئی ہے

    کوئی خواب آنکھوں میں پھر پل رہا ہے دیا جل رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے