خود اپنے زہر کو پینا بڑا کرشمہ ہے
خود اپنے زہر کو پینا بڑا کرشمہ ہے
جو ہو خلوص تو جینا بڑا کرشمہ ہے
یہاں تو آب و سراب ایک ہے جدھر جائیں
تمہارے ہاتھ ہے مینا بڑا کرشمہ ہے
تمہارا دور کرشموں کا دور ہے سچ ہے
تمہارے دور میں جینا بڑا کرشمہ ہے
جہاں نصیب ہو عیش دوام بے تگ و دو
جبیں پہ گرم پسینہ بڑا کرشمہ ہے
غم معاش کی گردش خود آگہی کا بھرم
اس اختلاف میں جینا بڑا کرشمہ ہے
شماریات بھی شاہینؔ شعر گوئی بھی
یہ حرف حرف نگینہ بڑا کرشمہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.