Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود اپنی ہی حدوں کا دائرہ تھا سائباں ہم تھے

ناشر نقوی

خود اپنی ہی حدوں کا دائرہ تھا سائباں ہم تھے

ناشر نقوی

MORE BYناشر نقوی

    خود اپنی ہی حدوں کا دائرہ تھا سائباں ہم تھے

    نہ جانے رات کتنے تجربوں کے درمیاں ہم تھے

    صداؤں کے تعاقب میں خود اپنے ہوش کھو بیٹھے

    درختوں کی گھنیری چھاؤں تھی اور بے زباں ہم تھے

    کیا جب غور تو سب وسعتیں محدود تر نکلیں

    فریب خود نگاہی میں تو بحر بیکراں ہم تھے

    گری اک اینٹ دیوار شکستہ سے مگر ساکت

    کہ جیسے سیکڑوں صدیوں کے بس اک رازداں ہم تھے

    چلو کب تک یوں ہی ملتے رہیں بوجھل سی پلکوں کو

    کہ جس میں رات بھر گھٹتا رہا دم وہ دھواں ہم تھے

    کبھی ہنسنا کبھی رونا کبھی خوشیاں کبھی آنسو

    کرایہ دار وہ سب تھے کرائے کا مکاں ہم تھے

    عجب انداز کی سوزش تھی ناشرؔ جھلسے ماضی کی

    ملا کرتے تھے شہزادے جہاں وہ داستاں ہم تھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے