خود اپنی کھال سے ناخن جدا کیا گیا تھا
خود اپنی کھال سے ناخن جدا کیا گیا تھا
وہ مجھ کو یاد تھا قصداً بھلا دیا گیا تھا
بھٹک رہی ہے مری آتما دھواں بن کر
میں وہ چراغ ہوں جس کو بجھا دیا گیا تھا
یہ کوئی بات ہے آتش پرست لوگوں کی
کل ایک پیڑ کو زندہ جلا دیا گیا تھا
مرے لبوں پہ بھی لب رکھ دئے گئے تھے مگر
مری زبان کو پہلے سکھا دیا گیا تھا
تمہیں بھی خواب دکھائیں گے وہ شہادت کے
مجھے بھی قتل سے پہلے سلا دیا گیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.