خود اپنی ذات کی تشہیر کو بہ کو کیے جائیں
خود اپنی ذات کی تشہیر کو بہ کو کیے جائیں
خدا ملے نہ ملے اس کی جستجو کیے جائیں
عجیب جاری ہوا اب کے حکم حاکم شہر
اسیر سارے طرف دار رنگ و بو کیے جائیں
ہمیں پسند نہیں ظرف مے میں قطرۂ مے
ہمارے سامنے خالی خم و سبو کیے جائیں
جہاں بھی آئیں نظر چاک چاک دامن دل
وہ تار پیرہن عشق سے رفو کیے جائیں
کچھ اب کے ایسے پڑا سایۂ تنک ظرفی
سمندروں کو بھی ہم لوگ آب جو کیے جائیں
خزاں نے جن کے مقدر میں زردیاں لکھ دیں
ہم ان گلاب رتوں کو بھی سرخ رو کیے جائیں
جناب محسنؔ احساں سے التجا ہے کہ وہ
پہنچ گئے ہیں سر آب تو وضو کیے جائیں
- کتاب : Tasteer (Pg. 286)
- Author : Nasiir Ahmed Nasir
- مطبع : C-56,LDA Flats, Chanaab Block, Iqbaal Town, Lahore (Issue No. 9,10 July/August. 1999)
- اشاعت : Issue No. 9,10 July/August. 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.