Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود اپنی ذات کو پہلے مجھے تسخیر کرنا تھا

عابدہ کرامت

خود اپنی ذات کو پہلے مجھے تسخیر کرنا تھا

عابدہ کرامت

MORE BYعابدہ کرامت

    خود اپنی ذات کو پہلے مجھے تسخیر کرنا تھا

    اسی بنیاد پر پھر شہر دل تعمیر کرنا تھا

    ہمیں پر بھی کترنے تھے انا کو دفن کرنا تھا

    کسی کے نام کو پھر پاؤں کی زنجیر کرنا تھا

    بدن نفرت سے شعلہ ہو محبت راکھ کر دے دل

    کسی جذبہ کو اس درجہ نہ آتش گیر کرنا تھا

    افق تک سرحد دل ہو کہ گھر کی چار دیواری

    وفا کا ہر علاقہ صورت جاگیر کرنا تھا

    ہجوم خواب سے اکثر یہی میں سوچ کر نکلی

    ابھی وہ خواب کب دیکھا جسے تعبیر کرنا تھا

    پھر اپنا نقش کیا رکھتی کہ میرا عکس کیا ملتا

    مجھے جب قریۂ دل میں اسے تصویر کرنا تھا

    وہ قرطاس زمیں اب تک کہاں ناپید ہے یارب

    جو مصحف طاق میں رکھا اسے تفسیر کرنا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے