خود عرش بریں کو بھی جھکتے ہوئے پایا ہے
خود عرش بریں کو بھی جھکتے ہوئے پایا ہے
سر جب بھی کبھی ہم نے سجدے میں جھکایا ہے
دنیا کے ارادوں کو یہ بھانپ گیا ہوگا
پژمردہ سا جو چہرہ سورج نے بنایا ہے
مے خانۂ الفت کے مے خوار کو دنیا نے
سولی پہ چڑھایا ہے اور زہر پلایا ہے
نادار کا مولا ہے بہتوں سے سنا ہے یہ
پھر کونسی طاقت نے مفلس کو ستایا ہے
تقدیر کے ہاتھوں سے تدبیر پٹی لیکن
تقدیر کا سر اکثر ہمت نے جھکایا ہے
اس راز کو اے لاغرؔ کوئی بھی نہیں سمجھا
کیا سوچ کے خالق نے دنیا کو بنایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.