Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود بہ خود آنکھ بدل کر یہ سوال اچھا ہے

حفیظ جونپوری

خود بہ خود آنکھ بدل کر یہ سوال اچھا ہے

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    خود بہ خود آنکھ بدل کر یہ سوال اچھا ہے

    روز کب تک کوئی پوچھا کرے حال اچھا ہے

    ہجر میں عیش گزشتہ کا خیال اچھا ہے

    ہو جھلک جس میں خوشی کی وہ مآل اچھا ہے

    داغ بہتر ہے وہی ہو جو دل عاشق میں

    جور ہے عارض خوباں پہ وہ خال اچھا ہے

    دیکھ ان خاک کے پتلوں کی ادائیں زاہد

    ان سے کس بات میں حوروں کا جمال اچھا ہے

    کیجیے اور بھی شکوے کہ مٹے دل کا غبار

    باتوں باتوں میں نکل جائے ملال اچھا ہے

    تندرستی سے تو بہتر تھی مری بیماری

    وہ کبھی پوچھ تو لیتے تھے کہ حال اچھا ہے

    جو نگاہوں میں سما جائے وہ صورت اچھی

    جو خریدار کو جچ جائے وہ مال اچھا ہے

    چارہ گر کو مرے یہ بھی نہیں تمییز ابھی

    کون سا حال برا کون سا حال اچھا ہے

    دے خدا زر تو کوئی مے کدہ آباد کریں

    اچھے کاموں میں جو ہو صرف وہ مال اچھا ہے

    ہنس کے کہتے ہیں کبھی ہاتھ سے اڑنے کا نہیں

    طائر رنگ حنا بے پر و بال اچھا ہے

    جو نہ نکلے کبھی دل سے وہ تمنا اچھی

    جو نہ آئے کبھی لب تک وہ سوال اچھا ہے

    حسرت آتی ہے ہمیں حال پر اپنے کیا کیا

    سنتے ہیں جب کسی بیمار کا حال اچھا ہے

    حور کے ذکر پر آئینہ اٹھا کر دیکھا

    اس سے ایماں ہے کہ میرا ہی جمال اچھا ہے

    آرزو میری نہ پوری ہو کوئی بات ہے یہ

    کاش اتنا وہ سمجھ لیں کہ سوال اچھا ہے

    مفت ملتا ہے خرابات میں ہر مے کش کو

    ٹھرا پینے کے لیے جام سفال اچھا ہے

    سینکڑوں برق جمالوں کا گزر ہوتا ہے

    طور سینا سے مرا بام خیال اچھا ہے

    ہوں گدائے در مے خانہ تکلف سے بری

    ٹوٹا پھوٹا یہ میرا جام سفال اچھا ہے

    حال سنتے نہیں بے خود ہیں یہ مسجد والے

    ان سے کچھ میکدے والوں ہی کا حال اچھا ہے

    دفعتاً ترک محبت میں ضرر ہے جی کا

    رفتہ رفتہ جو مٹے دل سے خیال اچھا ہے

    اب کے ہر شہر میں پھیلا ہے جو طاعون حفیظؔ

    مرنے والوں کو خوشی ہے کہ یہ سال اچھا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-277 Page Number-233)
    • Author : Tufail Ahmad Ansari
    • مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے