Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود فریبی نے بے شک سہارا دیا اور طبیعت بظاہر بہلتی رہی

نظیر صدیقی

خود فریبی نے بے شک سہارا دیا اور طبیعت بظاہر بہلتی رہی

نظیر صدیقی

MORE BYنظیر صدیقی

    خود فریبی نے بے شک سہارا دیا اور طبیعت بظاہر بہلتی رہی

    ایک کانٹا سا دل میں کھٹکتا رہا ایک حسرت سی دل کو مسلتی رہی

    اپنے غم کو ہمیشہ بھلایا کئے کثرت کار میں سیر بازار میں

    الغرض کسمپرسی کے عالم میں بھی زندہ رہنے کی صورت نکلتی رہی

    عقل کی برتری دل نے مانی تو کیا اس نے چاہا کبھی عقل کا مشورہ

    دل کو جس طرح چلنا تھا چلتا رہا عقل ہر گام پر ہاتھ ملتی رہی

    بزم ہستی میں آنے کو آئے سبھی اہل دل اہل دیں شاعر و فلسفی

    آدمی کو جو کرنا تھا کرتا رہا اور دنیا بدستور چلتی رہی

    اس کی صورت جو چاہو بدل جائے گی جیسے سانچے میں دھالو گے ڈھل جائے گی

    کوئی سانچہ یہاں حرف آخر نہیں زندگی تو ہمیشہ بدلتی رہی

    آدمی ساتھ رہنے پہ مجبور ہے پھر بھی اک دوسرے سے بہت دور ہے

    دشمنوں سے تو ہوتی بھلا صلح کیا جبکہ خود دوستوں سے بھی چلتی رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے