خود فرشتے تو نہیں ہیں جو مجھے لے جا رہے ہیں
خود فرشتے تو نہیں ہیں جو مجھے لے جا رہے ہیں
بندے مجھ کو کیوں خدا کے سامنے لے جا رہے ہیں
دل جگر شاہوں کے آگے کس لئے لے جا رہے ہیں
رت قصیدوں کی ہے اور ہم مرثیے لے جا رہے ہیں
ہم بھی دو اک شعر لے چلتے ہیں تیرے چشم و لب سے
پھول بھی خوشبو تجھی سے مانگ کے لے جا رہے ہیں
کندھا دیتے چل رہے ہیں راستے والوں کو بھی ہم
اپنی میت کو بھی ہم کس شان سے لے جا رہے ہیں
آج پہلی بار توبہ کا ارادہ ہو رہا ہے
شیخ صاحب آج ہم کو میکدے لے جا رہے ہیں
- کتاب : Allah Hu (Pg. 47)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.