خود ہی اپنا راز خود ہی راز داں بن جاؤں گا
خود ہی اپنا راز خود ہی راز داں بن جاؤں گا
ایک لمحے کا یقیں ہوں پھر گماں بن جاؤں گا
حرف کی صورت زباں پر ایک بار آنے تو دو
دیکھتے ہی دیکھتے میں داستاں بن جاؤں گا
ابتدا میں اک علامت تھا گزرتے وقت کی
انتہا تک اگلے وقتوں کا نشاں بن جاؤں گا
جب تراشا جا رہا تھا ذہن میں میرا بدن
کس نے سوچا تھا کہ میں سونا مکاں بن جاؤں گا
ہوتے ہوتے وہم میں تحلیل ہو جاؤ گے تم
اور میں بھی ایک سعیٔ رائیگاں بن جاؤں گا
حیرتؔ ایسا ہی مشیت کا ہے شاید قاعدہ
جھلملاتی لو سے ابھرا ہوں دھواں بن جاؤں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.