Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود ہی چل کر تو مرے پاس وہ آنے سے رہا

افضل صفی

خود ہی چل کر تو مرے پاس وہ آنے سے رہا

افضل صفی

MORE BYافضل صفی

    خود ہی چل کر تو مرے پاس وہ آنے سے رہا

    میں بھی اب اپنی انا چھوڑ کے جانے سے رہا

    میری آنکھوں میں چراغاں ہے یہی کافی ہے

    تیرے قدموں میں نئے پھول بچھانے سے رہا

    تم اسے جا کے کہو آ کے منائے مجھ کو

    خود سے روٹھا ہوں تو میں خود کو منانے سے رہا

    آستینوں سے کہو اپنی حفاظت کر لیں

    یار سانپوں سے تو میں ان کو بچانے سے رہا

    رائیگانی کا سفر مجھ سے نہیں ہو سکتا

    اب محبت میں نیا رنج اٹھانے سے رہا

    آبلہ پائی بھی گلشن ہے مجھے دشت مزاج

    زخم مہکے ہیں تو پھولوں کو دکھانے سے رہا

    دل میں گھاؤ ہی سہی تلخ طبیعت بھی سہی

    اپنے یاروں پہ تو میں ہاتھ اٹھانے سے رہا

    ریت بھی چومتی رہتی ہے مرے پاؤں صفیؔ

    میں سمندر کو تو منظر یہ دکھانے سے رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے