خود ہی محبوب لیے اپنا پیام آیا ہے
![عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی](https://www.rekhta.org/Content/Images/quillm.png)
خود ہی محبوب لیے اپنا پیام آیا ہے
عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی
MORE BYعبدالقیوم زکی اورنگ آبادی
خود ہی محبوب لیے اپنا پیام آیا ہے
منزل عشق میں ایسا بھی مقام آیا ہے
کوئی خط آیا ہے ان کا نہ پیام آیا ہے
دیدۂ دل کے لئے سخت مقام آیا ہے
دیکھیے کیسے کٹے رات پڑی ہے ساری
پھر تصور میں کوئی اب سر شام آیا ہے
آپ اپنی بھی خبر اب نہیں ملتی اے دوست
وادیٔ عشق میں کیسا یہ مقام آیا ہے
ہائے کیا چیز ہے یہ اہل محبت کا خلوص
دشمنوں کے لئے بھی ان کا سلام آیا ہے
جو بھی مل جائے وہ ساقی کی عنایت کہئے
یہ بھی کیا کم ہے کہ درد تہ جام آیا ہے
آپ کیوں چلتے زمانے کی روش سے ہٹ کر
وقت پڑنے پہ کسی کے کوئی کام آیا ہے
ڈرتے ڈرتے تری رحمت کا سہارا لے کر
تیرے دربار میں مولیٰ یہ غلام آیا ہے
اے ذکیؔ حشر میں رحمت کی نظر ہے مجھ پر
دل ترسیدہ بڑے وقت پہ کام آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.