خود ہی پر ظلم ڈھایا جا رہا ہے
خود ہی پر ظلم ڈھایا جا رہا ہے
زمانے سے نبھایا جا رہا ہے
ہماری آنکھوں سے بینائی لے کر
ہمیں منظر دکھایا جا رہا ہے
معانی خاک ہوتے جا رہے ہیں
خیال اتنا پکایا جا رہا ہے
سر منبر اکٹھا ہیں قلندر
فقیری کو بھنایا جا رہا ہے
وہاں سے بھی اٹھایا تھا ہمیں اب
یہاں سے بھی اٹھایا جا رہا ہے
یہاں پہ شعر کہنا یوں ہے جیسے
دیا دن میں جلایا جا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.