خود ہی تسلیم بھی کرتا ہوں خطائیں اپنی
خود ہی تسلیم بھی کرتا ہوں خطائیں اپنی
اور تجویز بھی کرتا ہوں سزائیں اپنی
کوئی دیکھے تو ادا کاریاں کرنا اس کا
بند آئینے میں کرتی ہے ادائیں اپنی
میں سخن ور ہوں سو خاموش نہیں رہ سکتا
میں نے آنکھوں میں بسائی ہیں صدائیں اپنی
کیا زمانہ تھا کہ ہم خوب جچا کرتے تھے
اب تو مانگے کی سی لگتی ہیں قبائیں اپنی
مال ہے پاس نہ ہم چرب زباں ہیں محسنؔ
شہر میں کس طرح پھر ساکھ بنائیں اپنی
- کتاب : shor bhi sannata bhi (rekhta website) (Pg. 49)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.