خود ہی یہ درد سر قبول کیا
خود ہی یہ درد سر قبول کیا
ہر عذاب سفر قبول کیا
کون ہے جس کی کھوج میں ہم نے
گھومنا در بدر قبول کیا
نہ تو میں ہی کہوں نہ دل میرا
کس نے کس کا اثر قبول کیا
گھومنا کوچۂ ملامت میں
ہم نے کیا سوچ کر قبول کیا
ہم نے دو دن کی زندگی کے لیے
کتنا لمبا سفر قبول کیا
معنیٔ زیست ہی بدل دیں گے
ہم نے جینا اگر قبول کیا
دید کی چاہ میں ان آنکھوں نے
ہر فریب نظر قبول کیا
اس عبادت کے فرض کو راحتؔ
من نہیں تھا مگر قبول کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.