Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود ختم کر کے قصۂ شام و سحر کو میں

ڈاکٹر فوق کریمی

خود ختم کر کے قصۂ شام و سحر کو میں

ڈاکٹر فوق کریمی

MORE BYڈاکٹر فوق کریمی

    خود ختم کر کے قصۂ شام و سحر کو میں

    یہ بھی پتہ نہیں کہ چلا ہوں کدھر کو میں

    حاوی شب فراق کی ظلمت ہے ذہن پر

    وقت سحر بھی ڈھونڈ رہا ہوں سحر کو میں

    مایوس ہم سفر نہ ہو پرواز سے مری

    ترتیب دے رہا ہوں ابھی بال و پر کو میں

    یہ اور بات ہے کہ تبسم لبوں پہ ہے

    کیا جانتا نہیں ہوں تمہاری نظر کو میں

    دانستہ ٹھوکروں کا اٹھایا ہے میں نے لطف

    بھولا نہیں ہوں دوست تری رہ گزر کو میں

    اتنا خراب تو نہیں بیمار غم کا حال

    مایوس دیکھتا ہوں مگر چارہ گر کو میں

    پھر سامنے ہیں آج بصد اہتمام وہ

    دل کو سنبھالوں فوقؔ کہ روؤں جگر کو میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے