خود ختم کر کے قصۂ شام و سحر کو میں
خود ختم کر کے قصۂ شام و سحر کو میں
یہ بھی پتہ نہیں کہ چلا ہوں کدھر کو میں
حاوی شب فراق کی ظلمت ہے ذہن پر
وقت سحر بھی ڈھونڈ رہا ہوں سحر کو میں
مایوس ہم سفر نہ ہو پرواز سے مری
ترتیب دے رہا ہوں ابھی بال و پر کو میں
یہ اور بات ہے کہ تبسم لبوں پہ ہے
کیا جانتا نہیں ہوں تمہاری نظر کو میں
دانستہ ٹھوکروں کا اٹھایا ہے میں نے لطف
بھولا نہیں ہوں دوست تری رہ گزر کو میں
اتنا خراب تو نہیں بیمار غم کا حال
مایوس دیکھتا ہوں مگر چارہ گر کو میں
پھر سامنے ہیں آج بصد اہتمام وہ
دل کو سنبھالوں فوقؔ کہ روؤں جگر کو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.