خود کی ہی قربانی ہے
خود کی ہی قربانی ہے
مجھ کو عید منانی ہے
توبہ توبہ توبہ ہائے
عشق بڑا من مانی ہے
رستے رستے کانٹے ہیں
کیسے جان بچانی ہے
دریا دریا سوکھا پن
سب کی آنکھیں پانی ہے
تیرے عشق کی ہوا چلے
اپنی خاک اڑانی ہے
میری آنکھیں چمک اٹھی
وہ چہرہ نورانی ہے
میرے پیچھے اک لڑکی
رادھا سی دیوانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.