خود کسی سطح پہ آنے میں بڑا وقت لگا
خود کسی سطح پہ آنے میں بڑا وقت لگا
اپنی پہچان بنانے میں بڑا وقت لگا
خواہش دید کے اظہار میں بھی دیر لگی
ان کو بھی پردہ اٹھانے میں بڑا وقت لگا
گھر سے ہجرت پہ نکل جانا تھا لمحوں کا عمل
پھر کہیں بسنے بسانے میں بڑا وقت لگا
تعزیت کیجیے اب وقت عیادت تو گیا
آپ آئے مگر آنے میں بڑا وقت لگا
برق نے پھونک دیا تھا جسے آناً فاناً
اس نشیمن کو بنانے میں بڑا وقت لگا
ساعت عیش کے ارماں کا نتیجہ معلوم
غم سے دامن کو چھڑانے میں بڑا وقت لگا
کیسے حالات کی دلدل سے نکلتے کہ وقارؔ
پاؤں بھی ہم کو جمانے میں بڑا وقت لگا
- کتاب : Waqar-e-Hunar (Pg. 106)
- Author : Mohammad Zahiir
- مطبع : Waqar Manvi, Sui walan, Darya Ganj, Delhi (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.