خود کو آفات زمانہ سے بچائے رکھئے
خود کو آفات زمانہ سے بچائے رکھئے
وقت کیسا بھی ہو کردار بنائے رکھئے
مل ہی جائے گا کسی وقت سراغ منزل
راہ الفت میں نگاہوں کو بچائے رکھئے
کامیابی سے تو ہو جائے گا قصہ ہی تمام
عشق ناکام کو ناکام بنائے رکھئے
دیکھنے آئیں گے وہ ان کی خوشی کی خاطر
دل کے داغوں کو قرینے سے سجائے رکھئے
پھینک دیجے مرا دل ٹوٹ گیا پھوٹ گیا
ہو گیا خون اسے اس کے بجائے رکھئے
بزم اس کی ہے پرائے پہ نظر مت کیجے
رونق بزم بہر حال جمائے رکھئے
تحفۂ عشق ہے اعجازؔ وفا ہو کہ جفا
جو بھی مل جائے اسے دل سے لگائے رکھئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.