خود کو اب کوئی تماشا نہیں ہونے دیں گے
خود کو اب کوئی تماشا نہیں ہونے دیں گے
ہم تمہیں شہر میں رسوا نہیں ہونے دیں گے
جسم کی ریت پر اس نے جو لگائے ہیں نشاں
میرے ناخن انہیں دھندلا نہیں ہونے دیں گے
خواہش کار مسیحائی بہت ہے لیکن
زخم دل ہم تجھے اچھا نہیں ہونے دیں گے
کچھ تو قربت بھی تری راس نہیں آئے گی
اور کچھ لوگ بھی ایسا نہیں ہونے دیں گے
مجھ کو معلوم ہے مجھ میں نہ ٹھہرنے والے
میرے اندر مرا ہونا نہیں ہونے دیں گے
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 37)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 34)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.