خود کو اہل وفا سمجھتے ہیں
اوروں کو بے وفا سمجھتے ہیں
پار کشتی لگا کے دکھلائیں
خود کو گر ناخدا سمجھتے ہیں
خامیاں دوسروں کی گنوائیں
خود کو جو پارسا سمجھتے ہیں
کہہ بھی ڈالیں زبان سے اپنی
جو برا یا بھلا سمجھتے ہیں
اک نئی زندگی ہے بعد از مرگ
لوگ اسے انتہا سمجھتے ہیں
حرص و طمع کی دوڑ جاری ہے
سب اسی میں بقا سمجھتے ہیں
کس طرح جان لوں صبیحہؔ کو
اپنے دل میں وہ کیا سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.