خود کو بھلا کے ہم انہیں ڈھونڈیں مگر کہاں
خود کو بھلا کے ہم انہیں ڈھونڈیں مگر کہاں
ان کی نظر نظر ہے ہماری نظر کہاں
جائیں تری تلاش میں شوریدہ سر کہاں
رہتے ہیں اپنے حال سے وہ باخبر کہاں
آنچل کی سرسراہٹیں نغمہ نواز ہیں
ساتھ ان کے جا رہی ہے نسیم سحر کہاں
برگشتہ آپ کیا ہیں زمانہ بھی ہے خلاف
اب ہم گزاریں زندگیٔ مختصر کہاں
مثل غبار راہ طلب استوار کر
سیکھا ہے اڑتی خاک نے عزم سفر کہاں
ان مست انکھڑیوں کے تصور میں کھو گئے
خود اپنے ہوش میں ہیں مرے چارہ گر کہاں
پہلی سی رسم و راہ شبانہؔ نہیں رہی
ہم مٹ گئے مگر انہیں اس کی خبر کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.