خود کو بھوکا ہی رکھا اور کمائی روٹی
خود کو بھوکا ہی رکھا اور کمائی روٹی
تب کہیں باپ نے بچوں کو کھلائی روٹی
اس کی محنت کے ہی صدقے میں ملی ہے ہم کو
اس نے جل جل کے ہی کھیتوں میں اگائی روٹی
ایک مدت میں مرے گاؤں کو لوٹا جب میں
اپنے ہاتھوں سے مری ماں نے کھلائی روٹی
اور مانگے گا بھی کیا اس کے سوا بوڑھا فقیر
ایک کمبل ہو اگر اور دو ڈھائی روٹی
ہم نے خوں دے کے بنایا ہے زمیں کو زرخیز
تب کہیں جا کے ترے ہاتھ میں آئی روٹی
اس کے چہرے پہ خوشی دیکھنے کے لائق تھی
اس نے جب پہلی دفعہ گول بنائی روٹی
میں نے کل شب جو سبب رونے کا پوچھا اس سے
اس نے چندا میں اشارے سے دکھائی روٹی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.