خود کو چھونے سے ڈرا کرتے ہیں
ہم جو نیندوں میں چلا کرتے ہیں
اپنی ہی ذات کے صحرا میں آج
لوگ چپ چاپ جلا کرتے ہیں
خون شریانوں میں لہراتا ہے
خواب آنکھوں میں ہنسا کرتے ہیں
ہم جہاں بستے تھے اس بستی میں
اب فقط سائے ملا کرتے ہیں
لڑکیاں ہنستی گزر جاتی ہیں
ہم سمندر کو تکا کرتے ہیں
آتی جاتی ہیں بہت سی یادیں
دائرے بن کے مٹا کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.