خود کو فریب و مکر و دغا کے خلاف رکھ
خود کو فریب و مکر و دغا کے خلاف رکھ
دل اپنا آئنے کی طرح پاک صاف رکھ
مجھ کو حقیقتوں کی فضاؤں میں اڑنے دے
تو اپنے پاس تذکرۂ کوہ قاف رکھ
اقرار جس کی ذات کا روز ازل کیا
اس کی زمین پر نہ بت انحراف رکھ
شمشیر کے بغیر کسی کام کا نہیں
نادان اپنے ساتھ نہ خالی غلاف رکھ
معشوق جاوداں کو رجھانے کے واسطے
کپڑوں سے بڑھ کے قلب و جگر پاک صاف رکھ
ٹکڑے دکھائی دے گا تجھے چہرۂ نشاط
تو دل کے آئنے میں نہ کوئی شگاف رکھ
شیوہ ہے تیرا حق کی حمایت کا اے شفیعؔ
جو حق نہیں تو اس سے سدا اختلاف رکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.