خود کو ہم آزما کے دیکھیں گے
یعنی تجھ کو بھلا کے دیکھیں گے
ٹوٹتی کس طرح ہے ضبط کی حد
درد میں مسکرا کے دیکھیں گے
ملتفت تجھ پہ رہ لئے برسوں
تجھ سے نظریں چرا کے دیکھیں گے
واہموں میں ہیں کچھ نشاں سچ کے
تیری آنکھوں میں آ کے دیکھیں گے
پاس ہو کے بھی میرا ہو نہ سکا
اب تجھے ہم گنوا کے دیکھیں گے
تجھ کو الزام ہم نہیں دیں گے
ظرف اپنا بڑھا کے دیکھیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.