Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود کو کبھی جو خود سے ملانا پڑا ہمیں

معید رہبر لکھنوی

خود کو کبھی جو خود سے ملانا پڑا ہمیں

معید رہبر لکھنوی

MORE BYمعید رہبر لکھنوی

    خود کو کبھی جو خود سے ملانا پڑا ہمیں

    چہرے کے پاس آئینہ لانا پڑا ہمیں

    تنہائیوں کا درد بھلانے کے واسطے

    خود اپنے گھر میں شور مچانا پڑا ہمیں

    مدت کے بعد ہو گیا جب ان سے سامنا

    ناکام حسرتوں کو جگانا پڑا ہمیں

    اس دشت کائنات میں جینے کے واسطے

    سوز غم حیات بھلانا پڑا ہمیں

    بن جائے پھر نہ ایک تماشہ یہ سوچ کر

    دنیا سے اپنا درد چھپانا پڑا ہمیں

    کچھ تیرگی پسند کل آئے تھے اس لیے

    بستی کا ہر چراغ بجھانا پڑا ہمیں

    سورج کا ظلم اور بڑھے گا یہ جب سنا

    آنگن میں ایک پیڑ لگانا پڑا ہمیں

    ایسا بھی وقت عالم غربت میں آ گیا

    بچوں کو بھوکے پیٹ سلانا پڑا ہمیں

    رہبرؔ ہمارے واسطے منزل نہیں چلی

    منزل کی سمت چل کے خود آنا پڑا ہمیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے