Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود کو خودی کا آئنہ دکھلا رہا ہوں میں

بلدیو راج

خود کو خودی کا آئنہ دکھلا رہا ہوں میں

بلدیو راج

MORE BYبلدیو راج

    خود کو خودی کا آئنہ دکھلا رہا ہوں میں

    اپنا حریف آپ بنا جا رہا ہوں میں

    قسمت کی پستیوں کی حدیں ختم ہو چکیں

    اب رفعتوں کی سمت اڑا جا رہا ہوں میں

    ناکام آرزو ہوں مگر اف یقین عشق

    دانستہ پھر فریب وفا کھا رہا ہوں

    مہر سکوت لب پہ ہے بہکے ہوئے قدم

    اے بے خودی پھر آج کدھر جا رہا ہوں میں

    پھر دیکھتا ہوں چہرۂ ماضی کے خد و خال

    ساقی سنبھال ہوش میں پھر آ رہا ہوں میں

    رک جائے جس کے شور سے دشت و جبل کی سانس

    اس سیل رنج و غم میں بہا جا رہا ہوں میں

    جانے کو ہوں احاطہ عالم سے دور تر

    بس چند روز تم کو نظر آ رہا ہوں میں

    شمس و قمر ہیں راہ میں ذرات کی طرح

    کس کی تجلیوں میں گھرا جا رہا ہوں میں

    تھا جو خیال تیری جفاؤں سے پیشتر

    دل کو اسی خیال سے بہلا رہا ہوں میں

    بڑھ بڑھ کے راجؔ میرے قدم لے رہی ہے موت

    کس زندگی کی سمت بڑھا جا رہا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے