Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود کو پانے کی فقط ہم جستجو کرتے رہے

نوشاد اشہر

خود کو پانے کی فقط ہم جستجو کرتے رہے

نوشاد اشہر

MORE BYنوشاد اشہر

    خود کو پانے کی فقط ہم جستجو کرتے رہے

    سنگ راہ معرفت کے سرخ رو کرتے رہے

    دیکھ کر ویرانیٔ مے خانہ و دیر و حرم

    کاسۂ غیرت کو ہم جام و سبو کرتے رہے

    روز کھلتے تھے امیدوں کے نئے غنچے مگر

    یاس کے موسم انہیں بے رنگ و بو کرتے رہے

    ڈوب ہی جائیں گے اک دن وقت کے سیلاب میں

    بے خبر حالات سے جو ہا و ہو کرتے رہے

    آرزوئیں جاں بہ لب تھیں تشنگی کی دھوپ میں

    اس لئے ہم اپنی آنکھیں آب جو کرتے رہے

    کر لیا ہوتا تیمم ہی اگر پانی نہ تھا

    عشق تھا کار عبادت بے وضو کرتے رہے

    جھیل کے پانی میں وہ ابھرا ہوا اک عکس تھا

    عمر بھر چھونے کی اس کو آرزو کرتے رہے

    نقش پا اشہرؔ بزرگوں کے جہاں روشن ملے

    دیر تک ان راستوں سے گفتگو کرتے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے