Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود کو پانے کی ہم کوششوں میں رہے

انور باری

خود کو پانے کی ہم کوششوں میں رہے

انور باری

MORE BYانور باری

    خود کو پانے کی ہم کوششوں میں رہے

    زندگی کے نئے تجربوں میں رہے

    رشتۂ درد کے دائروں میں رہے

    دوستوں کی طرح دشمنوں میں رہے

    جو بدلتے رہے ہیں زمانے کا رخ

    حادثوں میں پلے حادثوں میں رہے

    ہم نئی شاعری کی بقا کے لیے

    فکر کے منفرد زاویوں میں رہے

    ہم انا کی حفاظت کی خاطر سدا

    اپنے احساس کی سرحدوں میں رہے

    کیسی کیسی امیدیں لہو ہو گئیں

    مبتلا جو غلط فہمیوں میں رہے

    وقت کی سازشوں سے رہے باخبر

    وہ ابابیل جو مقبروں میں رہے

    امن عالم میں وہ ڈالتے ہیں خلل

    ہو کے معتوب جو جنگلوں میں رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے