خود کو پانے کی ہم کوششوں میں رہے
خود کو پانے کی ہم کوششوں میں رہے
زندگی کے نئے تجربوں میں رہے
رشتۂ درد کے دائروں میں رہے
دوستوں کی طرح دشمنوں میں رہے
جو بدلتے رہے ہیں زمانے کا رخ
حادثوں میں پلے حادثوں میں رہے
ہم نئی شاعری کی بقا کے لیے
فکر کے منفرد زاویوں میں رہے
ہم انا کی حفاظت کی خاطر سدا
اپنے احساس کی سرحدوں میں رہے
کیسی کیسی امیدیں لہو ہو گئیں
مبتلا جو غلط فہمیوں میں رہے
وقت کی سازشوں سے رہے باخبر
وہ ابابیل جو مقبروں میں رہے
امن عالم میں وہ ڈالتے ہیں خلل
ہو کے معتوب جو جنگلوں میں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.