خود کو روک اس گلی میں جانے سے
خود کو روک اس گلی میں جانے سے
باز آ آبرو گنوانے سے
عام ہونے لگی ہوس کاری
پیار اٹھنے لگا زمانے سے
آسماں کا نہیں بگڑنا کچھ
چند تاروں کے ٹوٹ جانے سے
آشنا اس گلی میں کوئی نہیں
ہم وہاں جائیں کس بہانے سے
بات بنتی نظر نہیں آتی
زلف الجھی ہوئی ہے شانے سے
جب بگڑتا ہے وقت کا تیور
بات بنتی نہیں بنانے سے
کوئی ہوتا نہیں کسی کا شکیلؔ
فائدہ کیا فریب کھانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.