خود کو سمجھ رہا تھا بلند آسمان سے
خود کو سمجھ رہا تھا بلند آسمان سے
وہ پاش پاش ہو گیا گر کر چٹان سے
پھر شہر میں مرے لئے ہر کام سہل تھا
دیوار انا کی ہٹ گئی جب درمیان سے
زہر حیات کا کبھی چکھا تھا ذائقہ
تلخی گئی نہ آج تلک بھی زبان سے
محتاط ہو کے باندھ نشانہ مری طرف
یہ تیر بھی خطا نہ ہو چل کر کمان سے
ہے کچھ نہ کچھ ضرور قمرؔ اس سے رابطہ
اس کا بیان ملتا ہے تیرے بیان سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.