خود کو سنوار لینے کی حاجت اسے بھی تھی
خود کو سنوار لینے کی حاجت اسے بھی تھی
شاید کہ رنگ و بو کی ضرورت اسے بھی تھی
مجبوریوں نے کر دیا پابند کچھ اسے
رسم وفا نبھانے کی چاہت اسے بھی تھی
یوں پھیر لی نگاہ کہ پہچانتا نہ ہو
کتنی شدید مجھ سے رفاقت اسے بھی تھی
کس کے خیال و خواب کی دہلیز پر سدا
ہر شب گزارنے کی اجازت اسے بھی تھی
کردار کی بلندی کا وہ بھی ہے معترف
مانا کہ تیری ذات سے وحشت اسے بھی تھی
گرچہ انا پرست وہ اجملؔ بلا کا ہے
بیباکیوں پہ میری تو حیرت اسے بھی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.