Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود کو سوچا ہے کہ کچھ تنہا کروں

شمسہ نجم

خود کو سوچا ہے کہ کچھ تنہا کروں

شمسہ نجم

MORE BYشمسہ نجم

    خود کو سوچا ہے کہ کچھ تنہا کروں

    دل سے اب مہمان کو چلتا کروں

    وقت تک ملتا نہیں اپنے لیے

    اس قدر مصروف ہوں میں کیا کروں

    کوئی کر تدبیر مل بیٹھیں کہیں

    تجھ سے مل کر دل کا غم ہلکا کروں

    اب سہی جاتیں نہیں یہ رنجشیں

    خود کو کوسوں یا انہیں کوسا کروں

    کر دیا رسوا مجھے تو نے مگر

    میں تجھے دنیا میں کیوں رسوا کروں

    ہو میسر جاودانی کا سفر

    خود کو اپنی ذات سے منہا کروں

    جنگ رشتوں اور انا میں چھڑ گئی

    ہارنے کا حوصلہ پیدا کروں

    اس نے پوچھا یاد کرتی ہو مجھے

    کیا تمہیں ملنے کبھی آیا کروں

    کہہ دیا میں نے گزر جاتا ہے دن

    رات کی تنہائیوں کا کیا کروں

    درد نے دل میں نہ چھوڑی کچھ جگہ

    تم رہو گے اب کہاں سوچا کروں

    گھر کی چوکھٹ پر میں اب بھی بیٹھ کر

    روز اس کا راستا دیکھا کروں

    دوست میرے کھو گئے جانے کہاں

    بوجھ دل کا کس طرح ہلکا کروں

    جاوداں ہو جاؤں شہرت بھی ملے

    گر اصولوں کا جو میں سودا کروں

    گر مجھے فرصت ملے شمسہ نجمؔ

    تو اسے ہر وقت میں سوچا کروں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے